’’اگر سارے میچ کراچی میں ہوتے تو اتنا پیدل چل کرمیرا وزن مزید کم ہو جاتا‘‘، جب میں نے قذافی اسٹیڈیم کے باہر ایکسپریس کے رپورٹر عباس رضا سے یہ کہا تو وہ مسکرانے لگے۔
انھوں نے مجھے بتایا کہ سیکیورٹی کی وجہ سے کافی دور تک سڑکیں بندکردی جاتی ہیں جس کی وجہ سے زیادہ چلنا پڑتا ہے، اس سے پہلے جب ہم لبرٹی چوک کے پاس تھے تو میں یہی سوچ رہا تھا کہ اس جگہ پرگیارہ سال پہلے جو ناخوشگوار واقعہ ہوا اس کی وجہ سے ہمارے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کا سلسلہ رک گیا تھا مگر سیکیورٹی اداروں کی انتھک کوششوں اور قربانیوں سے اب تواتر سے مقابلے ہو رہے ہیں۔
اتفاق سے آج بھی تین مارچ ہے مگر اس وقت کے پاکستان اور اب کے نئے پاکستان میں بہت فرق آچکا، اب لبرٹی چوک پر موجود شائقین کے جم غفیرکو کوئی خوف نہیں تھا،وہ ہنستے مسکراتے ہوئے اسٹیڈیم کی جانب جا رہے تھے، ان خوشیوں کو برقرار رکھنے کیلیے سخت سیکیورٹی ضروری ہے اور ہم کسی سہل پسندی کے متحمل نہیں ہوسکتے، اس لیے اگر شائقین کو تھوڑی دشواری ہو رہی ہے تو اسے قبول کرنا پڑے گا،اسٹیڈیم میں زبردست ماحول نظر آیا،بچے بڑے،بزرگ،مرد، خواتین سب میچ سے لطف اندوز ہورہے تھے۔
جب سب موبائل فون کے ٹارچ روشن کرتے تو اسٹیڈیم میں دلکش سماں ہوتا، اس دوران میں میڈیا باکس سے اتر کر انکلوژر کی جانب گیا تو میچ کے ماحول کا درست اندازہ ہوا، شائقین کے شور میں کان پڑی آوازسنائی نہیں دے رہی تھی۔
ایک بزرگ کے ہاتھ میں موجود بورڈ پر لکھا تھا کہ ’’کیچ پکڑنے کے لیے چھکے کا منتظر ہوں‘‘ اس دوران نیچے نظر پڑی تو وہاں ورلڈ چیمپئن کبڈی اسٹارز کے ساتھ شائقین کو سیلفیز بناتے دیکھا، یہ خوشی کی بات ہے کہ اب پاکستان میں کرکٹ کے ساتھ دیگر کھیلوں کے اسٹارز کو بھی پذیرائی ملنے لگی ہے، جب ڈنک نے چھکوں کی برسات کی تو شائقین میں نیا جوش بھر گیا۔
اس وقت لاہوری خوشی سے بے قابو ہو گئے تھے، ساتھی کی جارحانہ اننگز دیکھ کر سمت پٹیل بھی جوش میں آگئے اوربہترین اننگزکھیلی،جب لاہور نے209 رنزبنائے تو ایک صحافی نے تبصرہ کیا کہ ‘‘قلندرز وہ ٹیم ہیں جو اتنا بڑا اسکور بھی حریف ٹیم کو بنانے کا موقع دے سکتے ہیں’’، اس پر کسی اور نے کہا کہ ‘‘آج ایسا نہیں ہوگا’’، بعد میں ان کی بات درست ثابت ہوئی۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی بیٹنگ کے وقت اسٹیڈیم کا ایک لائٹ ٹاور بند ہوگیا جس سے کچھ دیر تک کھیل رکا رہا، اتنے بڑے ایونٹ میں ایسے واقعات نہیں ہونے چاہئیں کیونکہ دنیا پر اچھا تاثر نہیں جاتا،خیرآج کا میچ زبردست ہوا،لاہور قلندرز کی فتح نے شائقین کو خوش خوش گھر واپس جانے کا موقع دیا، پی ایس ایل کیلیے بھی لاہور قلندرز کی فتح ضروری تھی،اب ایونٹ میں مزید رنگ بھرجائے گا۔
The post نئے پاکستان کا خوشیوں بھرا 3 مارچ appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2IerpLh
Post a Comment Blogger Facebook