کراچی: سندھ میں کورونا وائرس کے سبب تعلیمی ادارے کی بندش اوراس کی مدت میں کسی ممکنہ اضافے کی صورت میں صوبے کی سرکاری ونجی جامعات پلان’’بی‘‘کی جانب بڑھنا شروع ہوگئی ہیں تاہم اس سلسلے میں اکثرجامعات اپنی کثیرانرولمنٹ اور آئی ٹی کے کمزوروپرانے انفرااسٹرکچرکے سبب آن لائن کلاسز کااجرا نہیں کرسکیں گی جبکہ اساتذہ کی جدیدآئی ٹی انفرااسٹرکچر سے عدم واقفیت بھی آن لائن کلاسز کے آڑے آرہی ہے جس کے بعدبیشترجامعات نے ہفتہ وارتعطیلات ختم اوراضافی کلاسز کے انعقاد کافیصلہ کیاہے جبکہ آئی بی اے کراچی نے اس سلسلے میں ’’مائیکروسوفٹ ٹیم‘‘کے ذریعے پیرسے آن لائن کلاسز شروع کرنے کااصولی فیصلہ کیا ہے۔
آئی بی اے کراچی کے حوالے سے ذرائع کاکہناہے کہ اس بات کی یقین دہانی کون کرائے گاکہ جب آئی بی اے اساتذہ مائیکروسوفٹ ٹیم کے ذریعے آن لائن لیکچرردیں گے توطلبا کوبھی گھربیٹھے انٹرنیٹ کی سہولت موجودہوگی اورکون انھیں پابند کرے گاکہ وہ آن لائن لیکچرکے ذریعے کلاسز میں شریک ہوں ،آئی بی اے کراچی کے آفیشل ذرائع نے ’’ایکسپریس‘‘کوبتایاکہ جمعرات تک دوروزمیں ’’اکیڈمک لیڈرشپ ٹیم‘‘(ALT)نے آن لائن کلاسز سمیت متبادل طریقہ کار سے کلاسز کے انعقاد پر تفصیلی بات چیت کی ہے اوراب آئی بی اے کراچی کے اکیڈمک بورڈ کے اراکین نے بھی مائیکروسوفٹ ٹیم کے ذریعے آن لائن کلاسز پر بات چیت کی ہے۔
امکان ہے کہ پیرسے آئی بی اے کراچی مائکروسوفٹ ٹیم کے ذریعے آن لائن کلاسز شروع کردے ،یادرہے کہ سندھ کی 90 فیصدسے زائد سرکاری جامعات اوربیشترنجی جامعات میں تعلیمی سیشن 2020 حال ہی میں شروع ہواہے اوراس کے آغاز کے تقریباً 2ماہ کے اندرہی کورونا وائرس کے سبب تعطیلات کردی گئی ہیں ’’ایکسپریس‘‘نے اس سلسلے میں کراچی میں میڈیکل ،انجینیئرنگ،بزنس کی تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ جنرل یونیورسٹیزسے ان کاپلان بی جاننے کے لیے رابطہ کیاجس پر بیشترپبلک سیکٹرجامعات نے غیرمعمولی اورزیادہ انرولمنٹ کے سبب آن لائن لیکچررکے ذریعے نصاب کی تکمیل کا ناممکن قراردیا۔
’’ایکسپریس‘‘نے رواں تعطیلات اوراس میں کسی بھی قسم کے اضافے کی صورت میں جامعہ کراچی کی انتظامیہ کاپلان بھی جاننے کی کوشش کی توجامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی کا کہنا تھا کہ ان ہزاروں طلبہ کے لیے تمام شعبہ جات آن لائن کلاسز کاانعقاد کرائیں نہ ہی جامعہ کراچی کے پاس اتنا بڑا انفرااسٹرکچر ہے جوان 45ہزارطلبہ کے تدریسی لیکچررآن لائن دے سکے ڈاکٹرعراقی کاکہناتھاکہ ہمارے پاس دوطرح کہ تجاویز ہیں ایک یہ کہ تعطیلات کے بعد جامعہ کھلنے یاپھرچھٹیوں میں مزیدکسی توسیع کے بعد یونیورسٹی دوبارہ کھلنے کی صورت میں حکومت ہمیں ہفتہ وار تعطیلات میں یونیورسٹی کھولنے کی اجازت دے جس کے بعد ہم ہفتہ اور اتوار کو بھی اضافہ کلاسز کا انعقاد کر کے تدریسی عمل کوبروقت پوراکرسکیںدوسری جانب ہم خود اس بات پر غورکررہے ہیں کہ ہم طلبہ کے تدریسی اوقات میں اضافہ کردیں ،طب کی تعلیم کے حوالے سے معروف کراچی کی دوسری بڑی یونیورسٹی جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی انتظامیہ سے جب اس معاملے پر رابطہ کیاگیاتوجناح وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرطارق رفیع کاکہناتھاکہ ہمارے پاس ایم بی بی ایس اوربی ڈی ایس میں تقریباً2ہزارکے قریب طلبا انرولڈ ہیں۔
آن لائن کلاسز کا کوئی انفرااسٹرکچرموجود نہیں ،این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹرسروش لودھی کاکہناتھاکہ ہمارے پاس ایک بڑی ’’اسٹوڈنٹ باڈی‘‘ ہے 10 ہزار سے زائد طلبا ہیں ہمارے لیے آن لائن کلاسز ممکن نہیں ہے یونیورسٹی کے اکیڈمک کلینڈرمیں رمضان کے 10 روزبعد تک طلبا کی تعطیلات تھی جوختم کردیں گے اور سرکاری تعطیلات کے ختم ہونے کے ساتھ ہی یونیورسٹی کھول دیں گے شہید ذواالفقارعلی بھٹوانسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (زیبسٹ) کے نائب صدر ارشد سلیم کاکہناتھاکہ اگرحکومت سندھ تعطیلات میں توسیع دیتی ہے توایسی صورت میں ہمارے پاس آن لائن کلاسز شروع کرنے کاانتظام موجودہے ہمارے پاس یہ سہولت بہترانداز میں موجود ہے ،اقرایونیورسٹی کے وائس چانسلرڈاکٹروسیم قاضی نے بتایاکہ اقراء یونیورسٹی کے پاس آن لائن کلاسز کے لیے صلاحیتcapacity موجودہے ہمارے پاس تربیت یافتہ اساتذہ موجودہیں کیونکہ ہم ورچوئل یاآن لائن کی پہلے ہی تیاری کررہے تھے ہمارااپناآن لائن ڈیٹا سینٹرہے ۔
The post تعلیمی اداروں کی بندش، جامعات کے پاس نصاب کی تکمیل کیلیے حکمت عملی موجود نہیں appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2UdQ1cq
Post a Comment Blogger Facebook