''57سالہ شخص میوہسپتال میں وائرس سے جاں بحق ہوا. صوبائی وزیرصحت''

''لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 مارچ۔2020ء) دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے اور یہ تعداد 900 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اس عالمی وبا سے پنجاب میں پہلی ہلاکت سامنے آگئی پنجاب میں اس پہلی ہلاکت کے بعد ملک میں مجموعی اموات کی تعداد 7 جبکہ متاثرین کی تعداد 903 ہوگئی.وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے ٹوئٹ میں مریض کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ بدقسمتی سے کورونا وائرس کا شکار 57 سالہ شخص میو ہسپتال میں زندگی کی بازی ہار گیا انہوں نے لکھا کہ یہ پورے ملک کے لیے مشکل وقت ہے، اس وبا سے لڑنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ گھروں میں رہیں اور حفاظتی تدابیر پر عمل کریں.ادھر پنجاب میں مزید 16 نئے کیسز رپورٹ ہوئے اس بارے میں صوبائی محکمہ صحت کے ترجمان قیصر آصف نے بتایا کہ ان 16 نئے کیسز کے بعد متاثرین کی تعداد 265 ہوگئی انہوں نے بتایا کہ ان کیسز میں 176 وہ زائرین ہیں جو ایران سے پاکستان آئے، اس کے علاوہ 59 کیسز لاہور، 2 ملتان، 2 راولپنڈی، 12 گجرات، 3 جہلم، 7 گوجرانوالہ اور ایک ایک فیصل آباد، منڈی بہاالدین، رحیم یار خان اور سرگودھا سے ہے.اس وائرس سے ملک بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 903تک جاپہنچی ہے جبکہ 7 افراد انتقال بھی کرچکے ہیں، جس میں حالیہ انتقال کے سوا دیگر 3 کا تعلق خیبرپختونخوا، ایک کا سندھ، ایک کا گلگت بلتستان اور ایک بلوچستان سے ہے اگر ملک میں مجموعی تعداد پر نظر ڈالیں تو اس وائرس سے سب سے زیادہ صوبہ سندھ متاثر ہے جہاں متاثرین کی تعداد 394 ہے جبکہ پنجاب 265 متاثرین کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے.اسی طرح بلوچستان میں 110 افراد جبکہ خیبرپختونخوا میں 38 افراد وائرس کا شکار ہوچکے ہیں اسلام آباد میں 15 اور آزاد کشمیر میں ایک شخص متاثر ہے اگر تازہ اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو سرکاری ویب سائٹ کے مطابق گلگت بلتستان میں 9 مزید کیسز رپورٹ ہونے سے علاقے کے متاثرین کی تعداد 80 ہوگئی.کورونا وائرس کے باعث اگر پاکستان کی مجموعی صورتحال کی بات کریں تو اس عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے چاروں صوبوں، اسلام آباد، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں سول انتظامیہ کی مدد کیلئے فوج تعینات کردی گئی ہے اگرچہ وزیراعظم عمران خان ملک بھر میں مکمل لاک ڈاﺅن سے انکار کرچکے ہیں تاہم صوبوں اور دیگر علاقوں کی جانب سے اپنی حدود میں لاک ڈاﺅن اور مختلف طرح کی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں.وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ سندھ میں 23 مارچ سے 15 روز کیلئے مکمل لاک ڈاﺅن کا آغاز ہوچکا ہے اسی طرح پنجاب میں بھی لاک ڈاﺅن جاری ہے ‘ ڈاو ¿ن کے دوران تمام کاروباری مراکز، شامنگ مالز، نجی و سرکاری دفاتر، پارکس، ٹرانسپورٹ، دکانیں بند ہیں، بلاضرورت گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے جبکہ رسٹورنٹس کو بھی مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے، ساتھ ہی ڈبل سواری پر بھی پابندی لگادی گئی ہے. پنجاب لاک ڈاﺅن کے باوجود صوبائی حکومت اسے لاک ڈاﺅن کا نام نہیں دے رہے لیکن اس 14 روزہ پابندیوں کے دوران تمام شاپنگ مالز، بازار، نجی و سرکاری ادارے، پبلک ٹرانسپورٹ، ریسٹورنٹس، پارکس، سیاحتی مقامات بند رہیں گے جبکہ ڈبل سواری پر بھی پابندی ہوگی.بلوچستان میں بھی کاروباری مراکز بند کرنے اور ٹرانسپورٹ سروسز کو بھی معطل کرنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے، اسی طرح خیبرپختونخوا میں بھی جزوی لاک ڈاو ¿ن کا اعلان کیا گیا تھا.اس کے علاوہ اسلام آباد میں بھی دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے مختلف پابندیاں لگادی گئی ہیں جبکہ گلگت بلتستان میں غیرمعینہ مدت جبکہ آزاد کشمیر میں 3 ہفتوں کا مکمل لاک ڈاﺅن ہے.یاد رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا تھا اور26 فروری کو ہی معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مجموعی طور پر 2 کیسز کی تصدیق کی تھی.لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 مارچ۔2020ء) دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے اور یہ تعداد 900 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اس عالمی وبا سے پنجاب میں پہلی ہلاکت سامنے آگئی پنجاب میں اس پہلی ہلاکت کے بعد ملک میں مجموعی اموات کی تعداد 7 جبکہ متاثرین کی تعداد 903 ہوگئی.وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے ٹوئٹ میں مریض کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ بدقسمتی سے کورونا وائرس کا شکار 57 سالہ شخص میو ہسپتال میں زندگی کی بازی ہار گیا انہوں نے لکھا کہ یہ پورے ملک کے لیے مشکل وقت ہے، اس وبا سے لڑنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ گھروں میں رہیں اور حفاظتی تدابیر پر عمل کریں.ادھر پنجاب میں مزید 16 نئے کیسز رپورٹ ہوئے اس بارے میں صوبائی محکمہ صحت کے ترجمان قیصر آصف نے بتایا کہ ان 16 نئے کیسز کے بعد متاثرین کی تعداد 265 ہوگئی انہوں نے بتایا کہ ان کیسز میں 176 وہ زائرین ہیں جو ایران سے پاکستان آئے، اس کے علاوہ 59 کیسز لاہور، 2 ملتان، 2 راولپنڈی، 12 گجرات، 3 جہلم، 7 گوجرانوالہ اور ایک ایک فیصل آباد، منڈی بہاالدین، رحیم یار خان اور سرگودھا سے ہے.اس وائرس سے ملک بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 903تک جاپہنچی ہے جبکہ 7 افراد انتقال بھی کرچکے ہیں، جس میں حالیہ انتقال کے سوا دیگر 3 کا تعلق خیبرپختونخوا، ایک کا سندھ، ایک کا گلگت بلتستان اور ایک بلوچستان سے ہے اگر ملک میں مجموعی تعداد پر نظر ڈالیں تو اس وائرس سے سب سے زیادہ صوبہ سندھ متاثر ہے جہاں متاثرین کی تعداد 394 ہے جبکہ پنجاب 265 متاثرین کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے.اسی طرح بلوچستان میں 110 افراد جبکہ خیبرپختونخوا میں 38 افراد وائرس کا شکار ہوچکے ہیں اسلام آباد میں 15 اور آزاد کشمیر میں ایک شخص متاثر ہے اگر تازہ اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو سرکاری ویب سائٹ کے مطابق گلگت بلتستان میں 9 مزید کیسز رپورٹ ہونے سے علاقے کے متاثرین کی تعداد 80 ہوگئی.کورونا وائرس کے باعث اگر پاکستان کی مجموعی صورتحال کی بات کریں تو اس عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے چاروں صوبوں، اسلام آباد، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں سول انتظامیہ کی مدد کیلئے فوج تعینات کردی گئی ہے اگرچہ وزیراعظم عمران خان ملک بھر میں مکمل لاک ڈاﺅن سے انکار کرچکے ہیں تاہم صوبوں اور دیگر علاقوں کی جانب سے اپنی حدود میں لاک ڈاﺅن اور مختلف طرح کی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں.وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ سندھ میں 23 مارچ سے 15 روز کیلئے مکمل لاک ڈاﺅن کا آغاز ہوچکا ہے اسی طرح پنجاب میں بھی لاک ڈاﺅن جاری ہے ‘ ڈاو ¿ن کے دوران تمام کاروباری مراکز، شامنگ مالز، نجی و سرکاری دفاتر، پارکس، ٹرانسپورٹ، دکانیں بند ہیں، بلاضرورت گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے جبکہ رسٹورنٹس کو بھی مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے، ساتھ ہی ڈبل سواری پر بھی پابندی لگادی گئی ہے. پنجاب لاک ڈاﺅن کے باوجود صوبائی حکومت اسے لاک ڈاﺅن کا نام نہیں دے رہے لیکن اس 14 روزہ پابندیوں کے دوران تمام شاپنگ مالز، بازار، نجی و سرکاری ادارے، پبلک ٹرانسپورٹ، ریسٹورنٹس، پارکس، سیاحتی مقامات بند رہیں گے جبکہ ڈبل سواری پر بھی پابندی ہوگی.بلوچستان میں بھی کاروباری مراکز بند کرنے اور ٹرانسپورٹ سروسز کو بھی معطل کرنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے، اسی طرح خیبرپختونخوا میں بھی جزوی لاک ڈاو ¿ن کا اعلان کیا گیا تھا.اس کے علاوہ اسلام آباد میں بھی دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے مختلف پابندیاں لگادی گئی ہیں جبکہ گلگت بلتستان میں غیرمعینہ مدت جبکہ آزاد کشمیر میں 3 ہفتوں کا مکمل لاک ڈاﺅن ہے.یاد رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا تھا اور26 فروری کو ہی معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مجموعی طور پر 2 کیسز کی تصدیق کی تھی.''

Post a Comment Blogger

 
Top