وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کورونا وائرس کے خطرہ کے پیش نظر ملک بھر کے تمام تعلیمی ادارے 5 اپریل تک بند رکھنے، پی ایس ایل میچز خالی اسٹیڈیم میں کرانے، 23 مارچ کو یوم پاکستان کی تمام تقریبات منسوخ ، افغانستان اور ایران کے ساتھ سرحدیں دو ہفتوں کے لیے بند اور سرحدی نگرانی سخت کرنے کے فیصلے کیے گئے ہیں۔

جمعے کو ہونے والے اس اہم ترین اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید، دفاع، خارجہ، داخلہ، خزانہ، ایوی ایشن اور مذہبی امور کے وزراء، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل، سیکریٹری خارجہ سمیت دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اپنے ٹویٹ میں تعلیمی ادارے 5 اپریل تک بند رکھنے کے فیصلہ سے آگاہ کیا۔ تعلیمی اداروں میں نجی و سرکاری اسکول، کالجز، جامعات اور مدارس شامل ہیں۔

بے شک ! کورونا وائرس گلوبل ولیج کا اہم موضوع بن گیا ہے۔ اس نے کسی ہارر ( horror) فلم کی طرح ریکارڈ توڑ مقبولیت حاصل کر لی ہے، ہر جگہ اس کا چرچا ہے، مملکتوں کے تو اعصاب جواب دینے لگے ہیں، بین الاقوامی سطح پر عالمگیریت کے باب میں ایسی دہشت مچانے کا کم کسی وبائی مرض کو اعزاز حاصل ہوا ہے۔ کہیں فلم کے منظر نامہ اور دوسری جگہ کسی انگریزی ناول کے صفحات سے نکل کر نوع انسانی کے لیے جس نے صحت کا سب سے سنگین مسئلہ کھڑا کر دیا ہے جب کہ صحت کے سیاق و سباق میں بتایا گیا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی وبا کے خطرے کے پیش نظر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا گیا ۔

تاہم وزیر اعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں اس عزم کو دہرایا گیا ہے کہ مشکلات سے یکجہتی کے ساتھ نمٹا جائے گا، سیاست سے بالا ہو کر اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے مشترکہ روڈ میپ تشکیل دینے پر اتفاق کیا گیا ہے، وزیر اعظم نے کورونا پر قومی رسپانس دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ادھر معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف کا کہنا تھا کہ ملک میں کوئی ہیلتھ ایمرجنسی کا نفاذ نہیں ہوا، انہون نے کہا کہ ہمیں ہیجان کی صورتحال پیدا نہیں کرنی چاہیے ، لیکن جہاں معمولات زندگی میں زبردست اتھل پتھل ہو رہی ہو، سرحدیں ، تعلیمی ادارے، اسپورٹس فیسٹیول، میلے منسوخ، مذہبی و دیگر اجتماعات اور جیلوں میں قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی لگ جائے ، 23 مارچ کو یوم پاکستان کی تقریبات بھی منعقد نہ ہوں، تمام ائیر پورٹس پر انٹرنیشنل فلائٹس معطل ہو جائیں وہاں زندگی کی کیا معنویت باقی رہ جاتی ہے؟

ایک طرف ہم قومی ایمرجنسی کے ممکنہ نفاذ سے خوفزدہ اور دوسری طرف کورونا سے امریکا میں41 ہلاکتوں کے بعد ایمرجنسی نافذ ہو، نیویارک میں فوج تعینات ہو گئی اور 50 ارب ڈالر کورونا کی روک تھام کے لیے مختص کیے جا رہے ہیں۔ ادھر سندھ حکومت نے انسداد کورونا وائرس ویکسین کی فوری تیاری میں انعام کا اعلان کیا ہے، وزیر اطلاعات و بلدیات ناصر حسین شاہ نے اپیل کی ہے کہ ریسرچ لیباریٹریز اور طلبا حکومت کی مدد کریں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کورونا کی احتیاطی تدابیر پر قوم پریشان نہ ہو، مگر پریشانی تو خود حکمرانوں کی گورننس کے فقدان، سیاسی پولرائزیشن اور رسہ کشی نے پیدا کی ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ کورونا پر بند باندھنا ناممکن نہیں لیکن اس کے لیے قوم کو مطمئن کرنے کی ضرورت ہے۔ اتفاق رائے سے قومی معاملات کو چلانے کی تدبیر ہونی چاہیے، جمہوری قوتوں نے حکومت کو سیاسی تقسیم سے اجتناب کا صائب مشورہ دیا ہے، سب جانتے ہیں کہ ملکی معیشت کا حال برا ہے، حکومت کے نزدیک تو سب ٹھیک ہو مگر قرضوں کے بوجھ، گردشی قرضے، بیروزگاری، غربت، مہنگائی اور سیاسی کشیدگی کے باعث کوئی بھی سانحہ رونما ہونے میں دیر نہیں لگ سکتی، اجلاس میں ایئر پورٹس اور بارڈرز پر نگرانی کا عمل سخت کرنے کا فیصلہ کسی امتحان سے کم نہیں، یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے، کورونا کے ساتھ دیگر چیلنجز بھی ساتھ ساتھ چل رہے ہیں۔

لاہور، کراچی اور اسلام آباد کے سوا باقی تمام ایئر پورٹس پر انٹرنیشنل فلائٹس معطل کر دی گئی ہیں، اگلے 15  روز کے لیے تمام بارڈرز بند کیے جائیں اور داخلی راستوں پر اقدامات مزید سخت کیے جائیں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی ایس ایل کے میچز جو لاہور منتقل کیے گئے ہیں بند اسٹیڈیم میں کرائے جائیں گے، ان میں تماشائیوں کو شرکت کی اجازت نہیں ہو گی، پی ایس ایل کا پلے آف مرحلہ ختم کر کے اسے سیمی فائنل میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 28 ہو گئی ہے، پہلے21 کیسز تھے لیکن تفتان کے راستے ایران سے7 نئے مریض آ گئے ہیں، ایک بچے اور اس کے ساتھ ایک خاتون کا ٹیسٹ بھی مثبت آیا ہے، پنجاب میں کورونا وائرس کے6 مشتبہ مریض آئسولیشن وارڈز میں منتقل کر دیے گئے ہیں، حکومت صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

انھوں نے یہ بات گزشتہ روز معاونین خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور ڈاکٹر معید یوسف کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا نو لاکھ افراد کی اسکریننگ کی جا چکی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ چیف جسٹسز سے عدالتوں کے سول مقدمات کی سماعت تین ہفتوں تک موخر کرنے کے لیے درخواست کی جائے گی جب کہ کریمنل کیسز کی سماعت کے لیے ججز خود جیلوں میں جائیں گے۔ مذہبی اجتماعات پر پابندی سے متعلق وزیر مذہبی امور، اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین کو ذمے داری سونپ دی گئی ہے جو تمام مذہبی تنظیموں سے مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کریں گے ۔

انھوں نے بتایا کہ اس صورتحال میں خوراک و دیگر اشیاء کی قلت بھی ہو سکتی ہے، جس سے نمٹنے کے لیے وزارت فوڈ سیکیورٹی کو پلان بنانے کے لیے کہا گیا ہے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں اس عزم کو دہرایا گیا ہے کہ مشکلات سے یکجہتی کے ساتھ نمٹا جائے گا۔

سیاست سے بالا ہو کر اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے مشترکہ روڈ میپ تشکیل دینے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کورونا پرقومی رسپانس دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ معید یوسف کا کہنا تھا کہ ملک میں کوئی ہیلتھ ایمرجنسی کا نفاذ نہیں ہوا، ہمیں ہیجان کی صورتحال پیدا نہیں کرنی چاہیے۔

بلا شبہ کسی قسم کی ہیجانی صورتحال یا سنسنی خیزی اور بے یقینی پیدا کرنے کی ضرورت نہیں لیکن جو حقائق ہیں انھیں بھی قوم سے چھپایا نہیں جا سکتا، سب سے بڑی حقیقت رفتہ رفتہ سمٹنے اور انسانی صحت کو لاحق خطرات کی ہے، فوڈ سیکیورٹی اور خوراک کی قلت کا اندیشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

عوام کورونا سے متعلق اقدامات کے حوالہ سے ’’ریسیونگ اینڈ‘‘ ہیں، اگر اقدامات انسانی ہجوم اور روزمرہ کے نقل و حمل کو روکنے کی طرف حالات کو دھکیلا گیا تو بڑی بیروزگاری پھیلے گی، ہوٹل، بازار، پلازے، تجارتی سینٹر اور چھوٹے تاجر، مزدور سمیت پوری مڈل کلاس سینڈوچ بن سکتے ہیں، کسی جاگیردار، اور اشرافیائی طبقات کا کچھ نہیں بگڑے گا، غریب لوگ پس جائیں گے، داخلی سیاسی کشمکش میں معیشت بیٹھ جائے گی۔

لہذا کورونا کے واسطے‘‘ کچھ کروناں‘‘ کی عوامی آوازوں کو سننے کے لیے حکمراں اپنے انٹینا بلند کر لیں۔ غصہ کم کریں، اسی میں سب کا مفاد ہے۔

 

The post کورونا اور معیشت، دہرا چیلنج appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/33lbHb2

Post a Comment Blogger

 
Top