''ہمارے جسم کو ایک مکمل ساخت یا شکل دینے میں سب سے اہم کردار پسلیوں کا ہوتا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے ہمارا ڈھانچہ اور تمام ہڈیاں ایک دوسرے سے جڑی رہتی ہیں. اب بات یہ آتی ہے کہ یہ پسلیاں جسم میں کام کیسے کرتی ہیں:
1: روبوٹک انداز میں پسلیاں انسانی جسم میں روبوٹک انداز میں کام کررہی ہیں کہ ایک ایک کرکے ہمارے حرکت کرنے پر تمام کی تمام مطلوبہ ہڈیاں ہل جاتی ہیں۔

2: بالٹی کے ہینڈل کی طرح پسلیاں بالٹی کے ہینڈل کی صورت میں کام کرتی ہیں یعنی جب سانس لینے کے لے سینے کو پھیلنے کے لے جگہ چاہیے ہوتی ہے تو اس کو جگہ فراہم ہوتی ہے اور اسی طرح پسلیاں سانس کے عمل میں سینہ کو اندر اور باہر ہونے میں بلکل بالٹی کے ہینڈل کی طرح مدد دیتی ہیں۔
کیا خواتین میں مردوں سے زیادہ پسلیاں ہوتی ہیں؟ خواتین میں مردوں کے مقابلے میں زیادہ پسلیاں ہوتی ہیں، مگر درحقیقت مردوں یا خواتین کی پسلیوں کی تعداد میں کوئی فرق نہیں، ہر ایک میں ہی 12 پسلیوں کا جوڑا ہوتا ہے، تاہم خواتین کی پسلیاں مردوں کے مقابلے 10 فیصد چھوٹی ہوتی ہیں۔ بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ کسی انسان میں پسلیوں کا ایک اضافی جوڑا یعنی 13 پیئر ہوں۔
عام طور پرانسانی ڈھانچے میں پسلیوں کے 12 جوڑے ہوتے ہیں جو کہ دھڑ(پیٹ) کے اوپر سے نیچے کی جانب ہوتی ہیں۔ جن کو مختلف ناموں سے جانا جاتا ہے جیسے کہ 'حقیقی پسلیاں'، 'مصنوعی پسلیاں' اور 'تیرتی پسلیاں' وغیرہ۔''

Post a Comment Blogger

 
Top