بچھو بوٹی کو اگر ہم ایک جادوئی دوا کہیں تو یہ غلط نہ ہو گا۔ یہ ایک ایسی جڑی بوٹی ہے جس سے متعدد بیماریوں کا علاج ہو سکتا ہے۔۔ حکیم نیاز احمد اڈیال بچھو بوٹی کے حوالے سے کہتے ہیں کہ مختلف امراض کے علاج میں یہ فائدہ مند ہے، مثال کے طور پر جوڑوں کا درد، السر، پروسٹیٹ کا ورم، پولن الرجی اور گردے میں پتھری کے لیے اسے استعمال کیا جاتا ہے۔ حکیم نیاز کے مطابق پولن الرجی سے آج کل سب پریشان دکھائی دیتے ہیں مگر یہ بوٹی سے اس الرجی کے لیے بھی کارآمد ہے۔۔۔ اس کے علاوہ یہ جڑی بوٹی گردوں کے لئے انتہائی مفید ہے۔ جن افراد کے گردوں میں پتھری ہو انہیں یہ جڑی بوٹی استعمال کرنی چاہئے۔ حکیم نیاز کے مطابق اس کے استعمال سے پیشاب کی نالی کا ورم کم ہوتا ہے اور تنگی دور ہوتی ہے اس سے عموماً گردے میں موجود چھوٹی پتھریوں کو نکلنے میں مدد ملتی ہے۔ بالکل اسی طرح اعصابی درد، ہڈیوں کا ورم، جگر کی چربی اور کولیسٹرول میں بھی یہ مفید ثابت ہوتی ہے۔۔ ہڈیوں کے ورم کی صورت میں اسے تیل میں جلا کر اس تیل سے مالش کرنا مفید ہے جبکہ کولیسٹرول اور جگر کی چربی کو کم کرنے کے لیے اس کا بہترین استعمال قہوے کی صورت میں کیا جاسکتا ہے۔۔ بچھو بوٹی کا استعمال بلڈ شوگر کے مریضوں کے لئے انتہائی مفید ہے۔۔ اس جڑی بوٹی کا استعمال کھانوں میں بھی کیا جا سکتا ہے جبکہ پکانے پر اس کے اندر پائے جانے والے وٹامن اے، بی اور سی محفوظ رہتے ہیں۔۔ حکیم نیاز کا بچھو بوٹی کو چھونے پر الرجی کے حوالے سے کہنا ہے کہ اس کو توڑتے ہوئے دستانوں کا استعمال کرنا چاہیے اور اسے ہمیشہ خشک کرکے استعمال کرنا چاہیے۔ اگر الرجی ہوجائے تو ایسی صورت میں سرسوں کے تیل میں کافور ڈال کر اسے خارش والی جگہ پر لگانا چاہیے اور حتیٰ الامکان کوشش کرنی چاہیے کہ وہاں خارش نہ کریں اس سے الرجی مزید پھیلتی ہے۔''نوٹ : یہ ایک عام معلومات ہے مزید معلومات کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔''

Post a Comment Blogger

 
Top