''آگ کے فٹبال کا کھیل''

انڈونیشیا میں ماہ رمضان کے آنے کی خوشی میں آگ کے ساتھ ایک کھیل کھیلا جاتا ہے۔ اس کھیل میں آگ سے ایک گولا تیار کیا جاتا ہے جس کی شکل اور کھیلنے کا انداز بھی فٹ بال کی طرز کا ہوتا ہے۔مقامی لوگ اس کھیل کو ’’سیپک بولا آپی ‘‘ کا نام دیتے ہیں۔ اس کھیل میں بھی فٹ بال کی طرح ہر ٹیم میں گیارہ کھلاڑی ہوتے ہیں اور مخالف ٹیم کے خلاف گول بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ کھیل عموماً رات کے وقت ہی کھیلا جاتا ہے ،اس کھیل کو کھیلنے کیلئے کھلاڑیوں کو روحانی عمل سے گزرنا پڑتا ہے۔ جس میں کھیل سے پہلے اکیس دن کے روزے رکھنا ہوتے ہیں، مختلف اوراد پڑھے جاتے ہیں، آگ پر پکے ہوئے کھانوں سے پرہیز کیا جاتا ہے، کھلاڑی اکیس دنوں پر محیط تزکیہ نفس کی اس مشق کے بعد روحانی طور پر پاک ہوجاتے ہیں۔ ان اکیس دنوں میں کھلاڑی دن میں روزہ رکھتے ہیں اور رات بھر جاگتے ہیں،ان تمام مراحل سے گزرنے کے بعد کھلاڑیوں کو آگ سے ڈر محسوس نہیں ہوتا،اسی لئے وہ آگ کے اس گولے کو ننگے پاؤں ٹھوکریں مارتے ہیں۔

Post a Comment Blogger

 
Top